السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ
سبق نمبر 1018: بروز , جمعہ
دسمبر 06عیسوی 2024
جمادی الاخر04, ہجری 1446
مگھر 23 ,نانک 555 ، بکرمی 2081
سورۃ المومن-40- آیات 25-28
اَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الشَیٗطَانِ الرَجِیم..
میں پناہ مانگتا ہوں / یا اللَّهُ بچا لیں مردود شیطان (جن وانس) سے.
بِسٗمِ اللہِ الرَحٗمَانِ الرَحِیم
یا اللہ آپ رحمان (آپ نے کمال مہربانی سے بڑی فضیلت وانعامات بخشے) ہیں ، آپ کے پاک ناموں کاواسطہ رحم بھی فرما(دین رحمت سے بھی نواز ) دیں۔
( نوٹ۔۔اوپر والی آیات سے ملا کر پڑھیں ۔شکریہ)۔
فَلَمَّا جَآءَہُمۡ بِالۡحَقِّ مِنۡ عِنۡدِنَا قَالُوا اقۡتُلُوۡۤا اَبۡنَآءَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ وَ اسۡتَحۡیُوۡا نِسَآءَہُمۡ ؕ وَ مَا کَیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ ﴿۲۵﴾
پھر جب وہ (موسی و ہارون) ہماری طرف سے حق ( دین حق، الاسلام) لے کر ان ( بنی اسرائیل کی قوم )کے پاس آئے تو فرعون اور ان کے حواریوں نے کہا جو موسی علیہ السلام پر ایمان لائے ہیں ان سب کے لڑکوں کو قتل کرو اور لڑکیوں کو زندہ رہنے دو جبکہ کفار (منکرین دین حق) کی چال گمراہی کے سوا کچھ نہیں تھی (ہوتی).
وَ قَالَ فِرۡعَوۡنُ ذَرُوۡنِیۡۤ اَقۡتُلۡ مُوۡسٰی وَ لۡیَدۡعُ رَبَّہٗ ۚ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اَنۡ یُّبَدِّلَ دِیۡنَکُمۡ اَوۡ اَنۡ یُّظۡہِرَ فِی الۡاَرۡضِ الۡفَسَادَ ﴿۲۶﴾
اور فرعون نے (اپنے درباریوں سے) کہا چھوڑ دو مجھے , میں تو موسی کو قتل کئے دیتا ہوں اور پکار دیکھے یہ اپنے رب العزت (حاکم اعلی) کو…… کیوں کہ مجھے اندیشہ (خوف) ہے کہ یہ ( موسی) تمہارا دین (دین باطل، نظام غیر الاسلام ) بدل ڈالے گا یا ملک میں فساد (دہشت گردی ) برپا کرے گا.
وَ قَالَ مُوۡسٰۤی اِنِّیۡ عُذۡتُ بِرَبِّیۡ وَ رَبِّکُمۡ مِّنۡ کُلِّ مُتَکَبِّرٍ لَّا یُؤۡمِنُ بِیَوۡمِ الۡحِسَابِ ﴿۲۷﴾٪
موسی علیہ السلام نے فرمایا مں نے تو اپنے اور تمہارے رب العزت (حاکم اعلی) کی پناہ لے لی ہے تمام متکبر لوگوں کے مقابلہ میں جو یوم حساب پر ایمان نہیں رکھتے.
وَ قَالَ رَجُلٌ مُّؤۡمِنٌ ٭ۖ مِّنۡ اٰلِ فِرۡعَوۡنَ یَکۡتُمُ اِیۡمَانَہٗۤ اَتَقۡتُلُوۡنَ رَجُلًا اَنۡ یَّقُوۡلَ رَبِّیَ اللّٰہُ وَ قَدۡ جَآءَکُمۡ بِالۡبَیِّنٰتِ مِنۡ رَّبِّکُمۡ ؕ وَ اِنۡ یَّکُ کَاذِبًا فَعَلَیۡہِ کَذِبُہٗ ۚ وَ اِنۡ یَّکُ صَادِقًا یُّصِبۡکُمۡ بَعۡضُ الَّذِیۡ یَعِدُکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِیۡ مَنۡ ہُوَ مُسۡرِفٌ کَذَّابٌ ﴿۲۸﴾
اس موقع پر آل فرعون میں سے ایک مومن شخص جو اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا بول اٹھا ا کیا تم ایک ایسے شخص کو صرف اس بنا پر قتل کر دو گے کہ وہ کہتا ہے میرے رب العزت (حاکم اعلی) تو اللہ ہیں جبکہ یقینا وہ تمہارے رب العزت(حاکم اعلی)کی طرف سے تمہارے پاس بینات (واضح احکامات) لے کر آئے ہیں۔ یاد رکھو ا اگر وہ جھوٹا ہے تو اس کا جھوٹ خود اسی پر پلٹ پڑے گا اگر وہ صادق ہے تو جن ہولناک نتائج کا وہ تم لوگوں کو خوف دلاتا ہے ان میں سے کچھ تو تم پر ضرور ہی آجائیں گے یقینا اللہ رب العزت کسی ایسے شخص کو ہدایت و رہنمائی نہیں دیتے جو حد سے گزر جانے والا کذاب ہے.
( نوٹ۔۔ اے برادران قوم ۔!۔ درج بالا آیات مبارکہ موسی علیہ السلام کی مثال دے کر ہمارے قومی و ملکی حالات و واقعات کو واضح کر رہی ہیں کہ ہمارے حکمرانوں نے اللہ کے دین الاسلام کا پیغام دینے والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔۔۔۔۔
- ہمارے حکمرانوں نے دین الاسلام \شریعت کا نام لینے والوں کو امریکہ کے کہنے پر فساد پھیلانے والے اور دہشت گرد بنا دیا۔
2.پھر امریکہ کے ساتھ مل کر ان کا قتل عام کیا اورڈرون حملوں سے کروایا۔
3.اور پھر اب یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ مثھی بھر لوگ جمہوریت (انگریز کے دئے ہوئے نظام )کو کمزور کر رہے ہیں اور نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ - جب کہ حقیقت یہ کہ ہمارے غلام حکمرانوں نے بش کی شروع کی گئی کروسیڈ وار میں اپنی قوم و ملک کے لئے فرعون و ہامان کا غداروں جیسا کردار ادا کیا ۔
5.تقریبا ایک لاکھ اپنے لوگ اس جنگ کا ایندھن بنوائے, درجنوں لوگ پکڑ کر امریکہ کو دئے اور ڈالر کمائے ۔ - چند امریکی ڈالروں کی خاطر ملکی معیشت و معاشرت تباہ و برباد کی ۔
- امریکہ کو ہوائی اڈے , انٹیلیجنس رپورٹس, لاجیسٹک سپورٹ اور ہر قسم سہولیات قومی و ملکی مفاد کے خلاف دی گئیں۔
8.جس کا نتیجہ آج پوری قوم خانہ جنگی ,باہمی جنگ و جدل ,قتل و غارت ,علاقائی و صوبائی تعصب و نفرت کی شکل میں بھگت رہی ہے ۔
9.اس سے پہلے بھی اللہ کی نافرمانی کی سزا قومی لیول پر ہم کئی بار بھگت چکے ہیں ۔۔لیکن اب خطرہ ہے کہ کہیں کسی بڑے عذاب میں نہ مبتلا ہو جائیں ۔ العیاذ بااللہ
1 Comment
alburhanq.com
بلا شبہ
ماشاءاللہ جزاک اللہ خیرا