السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ
سبق نمبر 1014: بروز , پیر
دسمبر 02عیسوی 2024
جمادی الاولی29, ہجری 1446
مگھر 19 ,نانک 555 ، بکرمی 2081
سورۃ المومن-40- آیات 9-12
اَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الشَیٗطَانِ الرَجِیم..
میں پناہ مانگتا ہوں / یا اللَّهُ بچا لیں مردود شیطان (جن وانس) سے.
بِسٗمِ اللہِ الرَحٗمَانِ الرَحِیم
یا اللہ آپ رحمان (آپ نے کمال مہربانی سے بڑی فضیلت وانعامات بخشے) ہیں ، آپ کے پاک ناموں کاواسطہ رحم بھی فرما(دین رحمت سے بھی نواز ) دیں۔
( نوٹ۔اوپر والی آیات سے ملا کر پڑھیں ۔شکریہ)۔
وَ قِہِمُ السَّیِّاٰتِ ؕ وَ مَنۡ تَقِ السَّیِّاٰتِ یَوۡمَئِذٍ فَقَدۡ رَحِمۡتَہٗ ؕ وَ ذٰلِکَ ہُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ٪﴿۹﴾
ان (دین السلام کے مطابق زندگی گزارنے والوں) کو سئیات ( جرائم کے انجام) سے بچا لیں جو اس (قیامت کے ) دن سئیات سے بچا لیا گیا یقینا اس پر آپ نے بڑا رحم فرمایا جبکہ یہی عظیم کامیابی ہے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یُنَادَوۡنَ لَمَقۡتُ اللّٰہِ اَکۡبَرُ مِنۡ مَّقۡتِکُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ اِذۡ تُدۡعَوۡنَ اِلَی الۡاِیۡمَانِ فَتَکۡفُرُوۡنَ ﴿۱۰}
جن لوگوں نے کفر(انکار دین السلام) کیا ہوگا یقیناً قیامت کے روز ان سے کہا جائے گا آج جتنا شدید غصہ( نفرت) تمہیں اپنے اوپر آ رہا ہے اس سے زیادہ غضبناک اللہ رب العزت ہوتے تھے جب تمہیں ایمان لانے کی دعوت دی جاتی تھی اور تم اس کا انکار کرتے تھے.
قَالُوۡا رَبَّنَاۤ اَمَتَّنَا اثۡنَتَیۡنِ وَ اَحۡیَیۡتَنَا اثۡنَتَیۡنِ فَاعۡتَرَفۡنَا بِذُنُوۡبِنَا فَہَلۡ اِلٰی خُرُوۡجٍ مِّنۡ سَبِیۡلٍ ﴿۱۱}
وہ (منکرین دین الاسلام ) جواب میں کہیں گے اے ہمارے رب العزت(حاکم اعلی) آپ نے واقعی ہمیں دو دفعہ موت اور دو دفعہ ہی زندگی دی، اب ہم اپنے گناہوں (جرائم) کا اعتراف کرتے ہیں. کیا اب یہاں (جہنم) سے نکلنے کی کوئی سبیل ہے؟
ذٰلِکُمۡ بِاَنَّہٗۤ اِذَا دُعِیَ اللّٰہُ وَحۡدَہٗ کَفَرۡتُمۡ ۚ وَ اِنۡ یُّشۡرَکۡ بِہٖ تُؤۡمِنُوۡا ؕ فَالۡحُکۡمُ لِلّٰہِ الۡعَلِیِّ الۡکَبِیۡرِ ﴿۱۲﴾
(ان کو جواب ملے گا)یہ عذاب جہنم اس لیے ہے کہ جب تمہیں اللہ واحد(کہ اللہ اکیلے الہ) کی دعوت دی گئی تو تم نے انکار کر دیا اور جب ان کے ساتھ شرک کیا (کسی اور کو الہ، رب،معبود،حاکم بنایا) جاتا تو تم ایمان لے آتے اب حکم (فیصلہ) تو اللہ رب العزت کا ہے جو علی الکبیر (بہت اعلی و ارفع ) ہیں۔
( نوٹ۔۔اے برادران قوم !۔ درج بالا آیات مبارکہ بڑی وضاحت سے سیات , اللہ کو الہ و رب اور حاکم ماننے , دین الاسلام کی دعوت اور شرک کا فہم بتا رہی ہیں ۔اور یہ بتا رہی ہیں کہ جیسے تمہیں اپنے آپ پر قیامت کے دن غصہ آ رہا ہوگا ۔۔۔اس سے زیادہ غضبناک اللہ رب العزت ہوتے ہیں جب تمہیں دنیا میں دعوت ایمان دی جاتی تھی۔
1 Comment
alburhanq.com
بلا شبہ
ماشاءاللہ جزاک اللہ خیرا