قران کی تلاوت کا حق اور تقاضے

Surat No 2 : سورة البقرة – Ayat No 121

اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَتۡلُوۡنَہٗ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ ؕ اُولٰٓئِکَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ ؕ وَ مَنۡ یَّکۡفُرۡ بِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ

جن لوگوں کو کتاب دی گئی اور انہوں نے اس کی تلاوت کرنے کا حق ادا کیا ( یعنی اس پر ایمان لائے ، سمجھا غور و فکر کیا ، عمل کرنے کی کوشش کی ، دوسروں تک پہنچایا ، اور نافذ و قائم کرنے کی کوشش و محنت کی ) ، دراصل وہی لوگ ایمان لائے ہیں ۔ اور جنہوں نے تلاوت کا حق ادا کرنے سے انکار کیا وہی لوگ ناکام ہیں ( دنیا و آخرت میں ) ۔
قران مجید کے حق تلاوت کے پانچ تقاضے ..
1.الکتاب (قران مجید)پر ایمان لایا جا۶ے ،کہ یہی ہمارا آ۶ین زندگی ہے.
( سورہ البقرہ 4.79.136.285.اور العنکبوت ،46.)
2.سمجھ بوجھ کر سیکھا جا۶ے اور پھر اس پر غورو فکر اور تدبر کیا جا۶ے.
(النور ،1.القمر ، 17.الااعراف ،203.204. الحشر ،21).
3.صرف الکتاب کے احکامات پر معاملات زندگی میں عمل کیا جا۶ے.
(الانعام ،106،114،115.116.الااعراف ،2.3.302.یونس ،109.احزاب 2.).
4.اس کے احکامات کو دوسرے لوگوں تک پہنچانے کا فریضہ ادا کیا جا۶ے.
(الما۶دہ 67.النحل ،44.125.الکھف 27.الانعام ،19.الرعد،30 ).
5.کتاب کو آ۶ین زندگی تسلیم کرتے ہو۶ے معاشرے میں نافذ کیا جا۶ے .
(الما۶دہ،44.45.47.49.66.68.آلعمران 102.الکھف ،1).

ایمان کے تقاضے بھی یہی ہیں.
اس لیے ہمیں اپنا جائزہ لینا ہے کہ کیا ہم ان تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش ومحنت کر رہے ہیں.تو یہی لوگ ایمان لاءے ہیں.

اگر نہیں کر رہے تو یہی کفر (انکار قرآن اور دین السلام) ہے…یہی لوگ خاسرین ہی (جس کا انجام ہم بھگت رہے ہیں دنیا میں اور پھر قیامت کو بھی بھگتیں گے

Leave a comment