البرھان بالقرآن
مصنف ڈاکٹر نجم الدین لکھوی
سورۃ البقرہ آیت 21
قران کی دعوت ہے پوری انسانیت کو ۔۔۔۔۔
اے انسانوں اپنے رب العزت (حاکم اعلی )کی عبادت (دین الاسلام \ حاکمیت قائم ) کرو جو ذات گرامی تمہارے اور تم سے پہلے لوگوں کے خالق (پیدا کرنے والے ) ہیں۔تاکہ تم انجام بد سے بچ جائو
سورۃ آل عمران آیت 64
اے نبی مکرم ! آپ اعلان فرمادیں ۔اے اہل کتاب !۔آئو اس کلمہ (طیبہ )کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے۔کہ ہم اللہ رب العزت کے بغیر کسی کی عبادت (کسی کا دین \ حاکمیت قبول ) نہ کریں۔اور نہ ہی اس عبادت (قیام دین و حاکمیت )میں کسی کو (اللہ کا )شریک بنائیں۔اور نہ ہی کسی کو یا خود کو ہم اللہ رب العزت کے بغیر رب (حاکم اعلی ) بنائیں۔پھر اگر وہ منہ موڑیں تو ان سے کہو کہ تم گواہ رہنا کہ ہم نے تو دین الاسلام قبول کر لیا ہے۔
سورۃ الکہف آیت ______30
ہاں بلا شک و شبہ وہ لوگ جو ایمان لائے (دین باطل چھوڑ کر دین حق قبول و اختیار کیا ) اور انھوں نے اعمال صالح (قیام دین و خلافت کے لئے اقدامات) کیے ، بلا شک و شبہ ہم اس کا اجر ضائع نہیں کرتے جس نے یہ احسن عمل (عبادت الہی ،قیام دین و خلافت کے لئے کوشش ومحنت کی) کیا
سورۃ البینہ آیت 5
جب کہ ان کو اس کے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا ،کہ وہ اللہ رب العزت کی عبادت کریں یکسوئی کے ساتھ ان کے دین (السلام ) کو اختیار کرتے ہوئے صلواۃ کو قائم کریں ، اور زکوۃ ادا کریں ، یہی دین کا قیام ہے ۔